دعا زہرا کے بعد کراچی سے پسند کی شادی کرکے ڈی جی خان رخصت ہونے والی نمرہ کاظمی سسرال سے بھاگ کر دارلامان اور پھر عدالت کے حکم پر والدین کے ہمراہ کراچی روانہ ہو گئی۔ نمرہ نے مقامی عدالت میں پیش ہوکر والدین کیساتھ جانے کی
استدعا کی تھی۔ تفصیلات کے مطابق کراچی سے تعلق رکھنے والی نمرہ کاظمی کو ڈیرہ غازی خان میں سول جج عابد حسین میو کی عدالت میں پیش کیا گیا عدالت نے نمرہ کاظمی کو والدین کے ہمراہ جانے کی اجازت دیدی۔ واضح رہے کہ نمرہ کاظمی کو تونسہ شریف پولیس نے گزشتہ روز سسرال سے بھاگ کر آنے پر پل قمبر سے
اپنی تحویل میں لے کر دارالامان منتقل کیا تھا۔ نمرہ کاظمی کے وکیل محمد علی ملک کے مطابق نمرہ کاظمی نے عدالت کو بتایا کہ شوہر اس پر تشدد کرتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ وہ اب اپنے والدین کے ہمراہ جانا چاہتی ہے۔
دوسری جانب نمرہ کاظمی نے عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے والدین کے ساتھ جانے پر بہت خوش ہے تاہم اس نے اپنے اوپر تشدد کرنے کے سوال پر جواب دینے سے انکار کردیا۔ اس موقع پر نمرہ کاظمی کے والدین بھی بیٹی کیساتھ جانے پر
خوش تھے۔ یاد رہے نمرہ کاظمی نے 18اپریل کو ایک ویڈیو بیان میں اعتراف کیا تھا کہ اس نے اپنی مرضی سے محمد نجیب شاہ رخ سے نکاح کیا اوراسے کسی نے اغوا نہیں کیا۔ جب کہ اب عدالت کے روبرو کہا ہے کہ اس کے سسرال اور شوہر اس پر تشدد کرتا تھا اس لیے وہ شوہر کو چھوڑ کر والدین کے ساتھ جانا چاہتی ہے۔