“ریٹائرمینٹ کے بعد بھی تکلیف میں ہوں۔ اسی وجہ سے ریٹائرمینٹ لی تھی کیوں کہ جانتا تھا مزید کرکٹ نہیں کھیل سکتا۔ آپریشن تو ہوگیا ہے لیکن ابھی سخت تکلیف میں ہوں آپ لوگوں کی
دعاؤں کی سخت ضرورت ہے“ یہ کہنا ہے پاکستان قومی ٹیم کے سابق مشہور فاسٹ بالر شعیب اختر کا جن کی حال ہی میں دونوں گھٹنوں کی سرجری ہوئی ہے۔ شعیب اختر نے یہ پیغام اہنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ویڈیو کی صورت میں شئیر کیا ہے۔ مشہور سابق کھلاڑی نے بتایا کہ وہ آپریشن تھیٹر سے باہر آچکے ہیں ان کا آپریشن 5 سے
6 گھنٹوں تک جاری رہا۔ انھوں نے دعا کی کہ یہ آپریشن ان کا آخری آپریشن ثابت ہو اور اس کے بعد انھیں سرجری کی ضرورت نہ پڑے۔ سابق فاسٹ بالر کا کہنا تھا کہ اگر وہ بروقت کرکٹ کھیلنا نہ چھوڑتے تو وہیل چئیر
پر آجاتے۔ فاسٹ بالنگ کا یہی نتیجہ نکلتا ہے۔ شعیب اختر اس وقت میلبورن، آسٹریلیا میں موجود ہیں جہاں ان کے ساتھ ان کے دوست کامل خان شعیب اختر کا خیال رکھنے کے لئے موجود ہیں۔ شعیب اختر نے اپنے دوست کے بارے میں کہا کہ وہ ان کا سچا دوست ہے۔
View this post on Instagram