زندگی اور موت قدرت کا بنایا ہوا ایک نظام ہے جس کے تحت یہ پوری کائنات چل رہی ہے۔ جب انسان مرتا ہے تو اس کا دل دھڑکنا چھوڑ دیتا ہے ۔ اور جب دل کی دھڑکن رکتی ہے تو اس کی رگوں میں دوڑنے والا خون بھی رک جاتا ہے۔ جس کی وجہ سے مرنے والے کا جسم
ٹھنڈا پڑ جاتا ہے۔ کیونکہ جب تک ہمارے جسم میں خون رواں ہے اس کی گرمی سے ہمارا جسم گرم رہتا ہے۔ مرنے کے دو گھنٹے بعد جسم کا ٹمپریچر دوبارہ نارمل ہونا شروع ہوجاتا ہے کیونکہ ہمارے مسلز میں بیکٹیریا آجاتے ہیں اور اندر سے
باڈی ڈی کمپوز ہونا شروع ہوجاتی ہے، یعنی یہ بیکٹیریا ہمارے جسم کو کھانا شروع کردیتے ہیں۔ ماں بننا ایک بہت خوبصورت احساس ہے ، ہر ماں اپنے بچے کے لئے بہت اونچے اونچے خواب دیکھتی ہے۔ کیونکہ کسی کو نہیں پتہ کہ اس کی زندگی کب تک ہے۔ یا اس کے بچے کی زندگی کتنی ہے۔ کسی بھی زندگی کو جنم دینا ایک بہت مشکل مرحلہ ہے ، کہتے ہیں کہ “جننا اور مرنا برابر ہوتا ہے” یعنی کسی بچے کو جنم دینے میں ماں موت
کی دہلیز چھو کر آتی ہے۔ ماں کی عظمت اور اس کا احترام اسی لئے واجب ہے کہ ایک زندگی کو جنم دینا کوئی آسان کام نہیں اس کے لئے عورت کو اذیت اور درد کی انتہا کو چھونا ہوتا ہے۔ اکثر آپ نے سنا ہو گا کہ بچے کو جنم دیتے ہوئے ماں انتقال کرجاتی ہے یا کبھی بچہ بھی مرجاتا ہے ، لیکن کیا آپ نے یہ بھی سنا ہے کہ ڈیلیوری سے پہلے ہی ماں کی موت ہوگئی ہو پھر بھی اس نے بچے کو جنم دیا ہو۔ جی ہاں ایسا بالکل ممکن ہے کہ اگر ڈیلیوری کا ٹائم پورا ہو گیا ہو اور
ماں کا ڈیلیوری سے پہلے ہی کسی وجہ سے انتقا ل ہوجائے تو بھی بچی کی ولادت ہو جاتی ہے اس کو کوفن برتھ کہا جاتا ہے۔ اس میں یہ ہوتا ہے کہ اگرکسی وجہ سے ماں کی موت ہوجائے اور ڈیلیوری کا ٹائم ہو تو اس کے ایڈمن میں ہوا بھر جاتی ہے اور وہ ہوا بچے کو باہر کی جانب دھکیل دیتی ہے۔ یہ قدرتی عمل ہے۔ اس طرح بچے کی ڈیلیوری آپریشن کے بغیر ہو جاتی ہے۔ لیکن ایسے کیسز بہت کم دیکھنے میں آتے ہیں۔ یہ غیر معمولی صورتحال ہوتی ہے جو پیش آسکتی ہے۔