اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان تعلقات خصوصاً حالیہ دنوں میں بد سے بدتر ہو چکے ہیں اور پارٹی کی قیادت کو بھی اس کا علم ہے۔روزنامہ جنگ میں انصار عباسی کی شائع خبر کے مطابق
پی ٹی آئی کے کچھ سینئر رہنمائوں، جو اب بھی کسی حد تک اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ رابطے میں ہیں، کو کچھ ایسی فون کالز موصول ہوئی ہیں جن میں ناراضی کا اظہار کیا گیا ہے جس کی وجہ پارٹی کی جانب سے کوئٹہ میں فوج کے ہیلی کاپٹر حادثے کے حوالے سے سوشل میڈیا پر
چلائی جانے والی انتہائی توہین آمیز مہم ہے۔پی ٹی آئی کے ایک ذریعے کے مطابق، پی ٹی آئی کے کچھ حامیوں کی ٹوئیٹس انتہائی نفرت آمیز تھیں اور پی ٹی آئی کے رہنما کو یہ ٹوئیٹس دکھائی گئیں اور پھر انہوں نے یہ معاملہ پارٹی کی سینئر قیادت کو بتایا۔اس کے بعد ان ٹوئیٹس کے حوالے سے
پارٹی کے آفیشل ٹوئٹر سے یہ ٹوئیٹ کی گئی کہ ’’ان اکائونٹس کا پی ٹی آئی کی آفیشل ٹیم کے ساتھ کوئی تعلق نہیں، نفرت پھیلانے والوں کو بالکل برداشت نہیں کیا جائے گا، ایسے لوگوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا جو قومی سانحات کو تقسیم کیلئے استعمال کرتے ہیں۔ایسے اکائونٹس کو پی ٹی آئی آفیشل کی جانب سے بلاک کر دیا جائے گا۔‘‘ لیکن اس کے باوجود ایسے لوگ جو بظاہر پی ٹی آئی کے فالوورز نظر آتے ہیں، فوج کیخلاف ٹوئیٹس کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔