سابق ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی دوست محمد مزاری نے وزیر اعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے دوران چوہدری شجاعت کا خط ملنے کے حوالے سے اہم انکشاف کردیا۔ اپنے بیان میں دوست محمد مزاری نے کہا کہ چوہدری شجاعت حسین کا خط
انہیں ووٹنگ کے روز تقریباً ساڑھے چار بجے ملا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ خط ملنے سے قبل ، دوپہر تقریبا ایک بجے مجھ سے مونس الہٰی نے پوچھا تھا کہ کیا آپ کوخط ملا ہے؟ دوست محمد مزاری نے دعویٰ کہا کہ میں نے
جو فیصلہ کیا تھا وہ عدالتی حکم کے تحت کیا۔ ایک اور سوال کے جواب میں دوست مزاری نے کہا کہ خط ملنے کے بعد انہوں نے نہ صرف قانونی ٹیم سے مشاورت کی بلکہ چوہدری شجاعت سے بھی رابطہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ میں نے چوہدری شجاعت سے سوال کیا کہ کیا یہ خط آپ کا ہے؟ جس پر انہوں نے
خط کی تصدیق کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ چوہدری صاحب نے ایک اور بات کی جو مجھے سمجھ نہیں آئی۔
دوسری جانب پنجاب اسمبلی کے سابق ڈپٹی اسپیکر دوست مزاری کی نااہلی کے لیے مراسلہ بھجوادیا گیا۔ رکن پنجاب اسمبلی محمد رضوان کی جانب سے سابق ڈپٹی اسپیکر دوست مزاری کو نااہل کرانےکیلئےاسپیکرپنجاب اسمبلی کو مراسلہ بھجوایا گیا ہے جو 67 صفحات پر مشتمل ہے۔ مراسلےکے متن میں کہا گیا ہے کہ دوست مزاری نے 16 اپریل اور 22 جولائی کو ہونے والے وزیراعلیٰ کے انتخاب کو متنازع بنایا اور انہوں نے پولیس کو اسمبلی کے اندر بلوا کر ارکان اسمبلی پر تشدد کرایا۔