چوہدری شجاعت حسین نے پنجاب کی سیاست میں ہلچل مچارکھی ہے، ایسے میں انہوں نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کو جواب دیدیا، صحت سے متعلق بیان پر شجاعت حسین نے فواد چوہدری کو
ٹیلیفون کرڈالا۔ چوہدری شجاعت نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ اپنی صحت کے متعلق فواد چوہدری کے بیان کے بعد انہیں فون کیا، فواد چوہدری سے پوچھا ہے کہ وہ میری کسی کے ساتھ کشتی کروانا چاہتے ہیں؟فواد چوہدری
میرے سوال کے جواب میں ہنس دیے۔ گزشتہ روز لاہور ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے چوہدری شجاعت، سالک حسین اور طارق بشیر چیمہ پر شدید تنقید کی تھی۔ فواد
چوہدری نے کہا تھا کہ چوہدری شجاعت نے کہا ہے کہ ہمیں تحریک انصاف کا امیدوار نہیں چاہئے، تو میں چوہدری شجاعت کے صاحبزادے سالک حسین اور ق لیگ کے طارق بشیر چیمہ سے کہتا ہوں کہ وہ قومی اسمبلی
سے استعفیٰ دے دیں، کیوں کہ انہوں نے تحریک انصاف کے ووٹ لے کر قومی اسمبلی تک رسائی حاصل کی تھی۔ فواد چوہدری نے کہا تھا کہ سالک اور طارق چیمہ تو کونسلر بھی نہیں بن سکتے تھے اگر ان کا اتحاد تحریک انصاف سے نہ ہوتا، اگر ان میں آج بھی جرات ہے تو استعفے دیں اور الیکشن لڑ کر دکھائیں، اگر ان کو
اپنے حلقوں میں جوتے نہ پڑے تو پھر ہم سے گلہ کرنا۔ چوہدری شجاعت کی صحت اور خط پر بات کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا تھا کہ سالک حسین اور طارق بشیر چیمہ نے ہی رات گئے چوہدری شجاعت سے غلط فیصلہ کرایا اور ایک خط پر انگوٹھا لگوا لیا، کیوں کہ چوہدری شجاعت تو ایک عرصے سے علیل ہیں اور ان کی فیصلہ
کرنے کی صلاحیت محدود ہوچکی ہے۔ فواد چوہدری کے بیان پر سالک حسین نے بھی تنقیدی ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا تھا کہ عام انتخابات میں یہ فیصلہ ہوا تھا کہ پاکستان مسلم لیگ ق اور تحریک انصاف ملک بھر میں ایک دوسرے کے مقابلے میں امیدوار کھڑا نہیں کریں گے،شاید فواد چوہدری یہ بات بھول گئے ہیں کہ اس ایڈجسٹمنٹ سے وہ خود بھی مستفید ہوئے تھے۔