جس کو اللہ رکھے اسے کوئی نقصان نہیں پینچا سکتا، ملک بھر میں سیلاب سے بدترین تباہی اور بربادی ہو رہی ہے ہزاروں مویشی اور انسان اپنی زندگیوں کی بازی ہار چکے ہیں۔ وہیں وہ مائیں جو حاملہ تھیں اور ان کے ہاں جلد بچوں کی آمد متوقع تھی، اللہ نے ان کی گود
اس حال میں بھی بھری اور ان کے ہاں بچوں کی پیدائش ہوئی۔ سندھ کے ضلع قمبر شہداد کوٹ میں سیلاب سے بے گھر ہونے والی خاتون مریداں بی بی کے ہاں سڑک پر ہی بچے کی پیدائش ہوئی۔ یہاں طوفانی بارشوں اور سیلابی ریلوں نے شہر کو
زمین بوس کردیا ہے۔ قمبر شہداد کوٹ کے لاکھوں لوگ بے گھر ہوچکے ہیں ۔جونانی نامی گاؤں کی رہائشی مریداں بی بی کو طبی سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے سڑک پر ہی اپنے بیٹے کو جنم دینا پڑا۔ لاڑکانہ کے شہر باداہ میں ریلیف کیمپ میں ایک خاتون کے ہاں بچے کی پیدائش ہوئی جس کا
نام فرمان علی رکھا گیا۔ اطراف کے تمام سرکاری ہسپتال بند تھے اور کوئی دور دراز ہسپتال لے جانے کے لئے تیار نہ تھا۔ ٹریکٹر کی مدد سے کوشش تو کی گئی مگر کامیابی نہ ہوسکی، اسی اثناء میں ایک خآتون ڈاکٹر مسیحا بن گئی جس نے ٹریکٹر پر ہی خاتون کی زچگی کا کام انجام دیا۔