آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں ارشد ندیم کا نام مقبول ہوا اور پاکستان کا سر فخر سے بلند بھی۔ کامن ویلتھ گیمز میں کھیلے جانے والے جویلین تھرو (نیزہ بازی) کا فائنل مقابلہ جیت کر گولڈ میڈل اپنے نام کیا۔ ارشد ندیم کا تعلق پنجاب کے شہر میاں چنوں کے ایک گاؤں سے ہے۔ ارشد ندیم کی کامیابی کے پیچھے ایک طویل جدوجہد ہے۔
کامن ویلتھ گیمز میں پاکستان کی جانب سے مجموعی طور پر 2 سونے، 3 چاندی اور 3 کانسی کے تمغے جیتے گئے ہیں۔
ارشد ندیم کو جیولن تھرو کا فائنل جیتنے پر صدر عارف علوی، چیف آف آرمی اسٹاف جنرل باجوہ، وزیراعظم شہباز شریف، سابق وزیراعظم عمران خان اور دیگر شعبوں سے وابستہ شخصیات نے انہیں مبارک باد پیش کی۔ ارشد ندیم جنوبی ایشیاء کے پہلے ایتھلیٹ ہیں جنہوں نے
90 میٹرز دور جیولن پھینکا۔ یہ دوسرے ایشیائی ایتھلیٹ ہیں جنہوں نے 90 یا زائد میٹرز دور جیولن تھرو کی۔ انہوں نے کہنی اور گھٹنے کی تکلیف کے باجود یہ کامیابی حاصل کی۔ جس دوران ارشد فائنل مقابلہ کھیل رہے تھے اس وقت ان کے گھر کی ایک تصویر وائرل ہو رہی تھی جس میں ان کے اہلخانہ بیٹھ کر ان کی جیت کے لیے دعائیں مانگ رہے تھے۔
سونے کا تمغہ جیتنے والے ارشد ندیم کی کے اہلخانہ میں ان کے والد، والدہ، اہلیہ، دو ننھی بیٹیاں اور بھائی ہیں۔ارشد ندیم کے والدین اور اہلیہ ان کی کامیابی پر خوشی سے نڈھال ہیں اور ان مزید کامیابیوں کے لیے دعاگو ہیں۔خیال رہے ارشد ندیم نے جویلین تھرو اور نوح دستگیر بٹ نے ویٹ لفٹنگ میں سونے کا تمغہ جیتا۔ کامن ویلتھ گیمز میں مجموعی طور پر پاکستان نے 2 سونے، 3 چاندی اور 3 کانسی کے تمغے جیتے ہیں۔