کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) کراچی این اے 245 کے ضمنی الیکشن میں تحریک انصاف کا پلڑا بھاری، 263 پولنگ اسٹیشن میں سے 81 پولنگ اسٹیشن کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق
پی ٹی آئی کے محمود مولوی 8235 ووٹوں کے ساتھ آگے ہیں جبکہ ایم کیو ایم کے امیدوار معید انور 3041 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر موجود ہیں۔ واضح رہے کہ یہ
نشست ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کی وفات کے بعد خالی ہوئی تھی جس پر آج الیکشن ہوئے اور اب تک تحریک انصاف کے امیدوار کا پلڑا بھاری ہے۔ واضح رہے کہ کراچی کے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 245 کے پولنگ اسٹیشن نمبر 143 میں پی ٹی آئی کے احتجاج کے بعد پولنگ روک دی گئی تاہم بعد میں
ووٹنگ دوبارہ شروع ہوگئی جبکہ پولنگ کے وقت میں بھی اضافہ کر دیا گیا تھا۔پولنگ اسٹیشن نمبر 143 میں اس وقت بے نظمی کا مظاہرہ دیکھنے میں آیا جب سیاسی جماعتوں کی جانب سے فارم 45 پر پہلے سے دستخط کرانے کا الزام عائد کیا گیا۔پی ٹی آئی نے مذکورہ پولنگ اسٹیشن میں پولنگ روکنے کا مطالبہ کر دیا جس کے بعد پی ٹی آئی کارکن وہاں پہنچ گئے، صورتِ حال کشیدہ ہونے پر پولیس کی نفری بھی طلب کر لی گئی۔سولجر بازار کے پولنگ اسٹیشن نمبر 143 میں
پی ٹی آئی کے احتجاج کے بعد پولنگ رکوا دی گئی تاہم بعد میں حکام کی جانب سے گفتگو کے بعد وہاں پولنگ کا عمل دوبارہ شروع ہو گیا۔اس حوالے سے ڈی آر او علی اصغر سیال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہم نے پریزائیڈنگ افسر کو تبدیل کیا ہے، جو وقت خراب ہوا ہے، اس کے بدلے مزید وقت دیا جائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ پریزائیڈنگ افسر نے جو فارم ہمیں دیا اس پر دستخط نہیں تھے، فارم 45 پر دستخط کے معاملے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ڈی آر او علی اصغر سیال نے کہاکہ سولجر بازار کے پولنگ اسٹیشن نمبر 143 پر پولنگ کے وقت میں 1 گھنٹے کا اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد پولنگ مقررہ وقت 5 بجے کے بجائے 6 بجے تک جاری رہی۔