چوہدری شجاعت حسین کا بڑا فیصلہ! کیا کرنے جا رہے ہیں؟ ملکی سیاست میں نئی ہلچل

گجرات (ویب ڈیسک) چودھری شجاعت حسین کے صاحبزادے چودھری شافع نے کہا کہ اب تک چودھری شجاعت حسین اس لئے خاموش رہے کہ سب اکٹھے مل کر چل سکیں ، مگر اب چودھری شجاعت جلد نیوز

کانفرنس کرینگے اور سوالات کا جواب دیں گے ۔نجی ٹی وی “سماء نیوز” سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے چودھری شافع نے کہا کہ چودھری شجاعت حسین دماغی طور پر بھی تندرست ہیں وہ جلد ہی سارے سوالات

کا جواب دینگے ، وہ اس وقت بھی مسل لیگ (ق) کے آئینی طور پر صدر ہیں ، پنجاب کے جنرل سیکرٹری نے دو چند روز قبل پریس کانفرنس کی کہ وہ اب پارٹی کے صدر جبکہ طارق بشیر چیمہ جنرل سیکرٹری کے عہدوں پر

فائز نہیں ، یہ غلط بات ہے۔ چودھری شافع نے کہا کہ پنجاب کا سیکرٹری جنرل پارٹی اجلاس بلا ہی نہیں سکتا ، ہم اس پر ایکشن لیں گے ، کافی مہینوں سے ہم چپ تھے کہ اکٹھے چل سکیں ، میں نے ماضی میں انتخابی مہمات

چلائیں ہیں اور آئندہ انتخابات لڑنے کا ارادہ رکھتا ہوں ۔دوسری جانب تحریک انصاف نے اپنی بھر پور کوششوں سے اتحادی( ق) لیگ کے پرویز الہیٰ کو وزیراعلیٰ کے منصب پر تو بٹھا دیا لیکن اب خبریں آ رہی ہیں کہ دونوں جماعتوں کے درمیان کابینہ کی تشکیل کے معاملے پر اختلاف پیدا ہو گیاہے ۔نجی ٹی وی “ڈان نیوز” کے مطابق

سابق وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ روز لاہور کے دورے کے دوران چوہدری پرویز الٰہی اور مونس الٰہی سے ملاقات کی جبکہ اس کے علاوہ انہوں نے پنجاب کی کابینہ میں رہنے والے سابق وزراءسے بھی الگ الگ ملاقاتیں کیں ۔ عمران خان کی خواہش ہے کہ پنجاب کی کابینہ مختصر رکھی جائے کیونکہ ان کی نظر میں ملک

کے معاشی حالات درست نہیں ،اس لیے وہ سمجھتے ہیں کہ کابینہ چھوٹی ہونی چاہیے اور اس کے اراکین کی تعداد 20 سے زائد نہ ہو، لیکن (ق )لیگ اس پر خوش نہیں ہے اور پی ٹی آئی ذرائع کا کہناہے کہ پرویز الٰہی زیادہ اراکین پر مبنی کابینہ رکھنا چاہتے ہیں کیونکہ انکی رائے کے مطابق کم وزراءکے ساتھ پنجاب میں کارکردگی

متاثر ہو سکتی ہے ۔یہاں پر یہ امر بھی قابلِ ذکر ہے کہ سپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان کا کہنا ہے کہ پنجاب میں کلین سویپ کرنے میں ہمارا کوئی کمال نہیں، عمران خان کے بیانیے کی وجہ سے ہمیں پنجاب میں کامیابی ملی۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سبطین خان نے کہا کہ سازش کر کے کسی کو کرسی سے اتار سکتے ہیں، دل سے

نہیں نکال سکتے،ہمیں کوشش کرنی چاہیے کہ کرپشن اور پیسوں کے لین دین سے دور رہیں۔سبطین خان کا کہنا ہے کہ اپوزیشن نے الیکشن کا بائیکاٹ نہیں کیا، انہوں نے ایک جمہوری الیکشن میں حصہ لیا اور ووٹ کاسٹ کیے، الیکشن کا رزلٹ بھی لیا۔روزنامہ جنگ کے مطابق سپیکر پنجاب اسمبلی نے مزید کہا کہ اب ان کی مرضی وہ الیکشن چیلنج کریں یا نہ کریں، ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اپوزیشن اپنے الزامات ثابت کرے، ہمارے پاس تو فوٹیج موجود ہے۔

Scroll to Top