نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں میزبان علینہ فاروق شیخ کے سوال عمران خان کا سابق ڈی جی انسداد بدعنوانی بریگیڈیئر ریٹائرڈ مظفر رانجھا پر پولیٹیکل انجینئرنگ کا الزام، عمران خان چار سال وزیراعظم رہے تحقیقات کیوں نہیں کیں؟ کا جواب دیتے ہوئے تجزیہ کاروں نے کہا کہ عمران خان ے سیاسی انجینئرنگ کے الزام کی تحقیقات ہونی چاہئے، ایک دوسرے سوال پر تجزیہ کاروں نے کہا کہ کراچی کی خراب صورتحال کی ذمہ داری سب سے زیادہ پیپلز پارٹی پر عائد ہوتی ہے ، پیپلز پارٹی کی کراچی پر کئی دہائیوں تک حکومت رہی ہے ، سویلین حکومتیں ہوں یا مارشل لاء حکومتیں سب نے اس شہر کو لوٹا ہے۔اطہر کاظمی نے کہا کہ عمران خان کے سابق ڈی جی اینٹی کرپشن بریگیڈیئر (ر) مظفر رانجھا پر سیاسی انجینئرنگ کے الزام کی تحقیقات ہونی چاہئے، عمران خان اقتدار میں تھے تو سب کچھ ایک صفحہ پر تھا اس لیے شاید وہ دیگر باتوں پر زیادہ توجہ نہیں دیتے ہوں گے، نواز شریف کچھ باتیں ایسی کرتے تھے جو اب عمران خان کو سمجھ آرہی ہوں گی۔حفیظ اللہ نیازی کا کہنا تھا کہ عمران خان جانتے ہیں بریگیڈیئر ریٹائرڈ مظفر رانجھا اپنی حد سے تجاوز کرنے کا نہیں سوچ سکتے اس کا مطلب فیصلہ ٹاپ لیول پر ہوا ہوگا، عمران خان یہ کہہ رہے ہیں تو پھر ان کا نام لیں،بریگیڈیئر رانجھا یا ایجنسی نے ان کے پول کھولے تو یہ پہلے ہی کہتے تھے کہ مجھ پر الزام لگیں گے۔