رہنما پیپلزپارٹی لطیف کھوسہ نے کہا ہے کہ ان کی جماعت چیئرمین بلاول بھٹو کے نوازشریف پر ماضی میں اسامہ بن لادن سے پیسے لینے کے الزام کے بیان پر آج بھی قائم ہے۔ نجی چینل اے آر وائی کے پروگرام “آف دی
ریکارڈ” میں میزبان کاشف عباسی نے پی پی رہنما لطیف کھوسہ سے سوال کیا کہ ماضی میں پی پی پی چیئرمین بلاول بھٹو نے نواز شریف پر اسامہ بن لادن سے پیسے لینے کا الزام عائد کیا تھا۔ کیا بلاول بھٹو کے اس الزام پر
مبنی بیان پر آج بھی قائم ہیں؟ جواب میں لطیف کھوسہ نے مسکراتے ہوئے کہا جی آج بھی اس بیان پر قائم ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے شاعرانہ انداز میں کہا کہ یاد ماضی عذاب ہے یارب، اسی لیے کہتا ہوں کہ سیاستدان آپس میں
مل کر بیٹھیں اور مقتدر حلقوں کی جانب نہ دیکھیں۔ پی پی رہنما اور ماہر قانون لطیف کھوسہ نے پروگرام میں مزید گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن اور چیف الیکشن کمشنر کو متنازع بنانے کی
اسامہ بن لادن سے پیسے لیے لطیف کھوسہ نے کہا کہ اج بھی قائم ہوں یہ حقیقت ہے pic.twitter.com/ITtq4Lp826
— Sherin Zada (@sherinzada) August 3, 2022
کوشش کی، کیس کے مطابق پی ٹی آئی نے فارن فنڈنگ اور ممنوعہ فنڈنگ کی ہے، کیس کے مطابق پی ٹی آئی کے بے نامی اکاؤنٹس بھی سامنے آئے ہیں۔ ابراج گروپ کی تفصیل بھی آجائے گی اور بشیر میمن بھی تفصیل
دینگے۔ انہوں نے مزید کہا الیکشن کمیشن فیصلہ دے چکا ہے عمران خان صادق اور امین نہیں رہے۔ اب کابینہ اور اتحادی فیصلہ کرینگے کہ سپریم کورٹ میں ریفرنس بھیجنا چاہیے یا نہیں، تاہم میری ذاتی رائے ہے کہ کسی بھی شخص کو نااہل یا پارٹی کو کالعدم قرار نہیں دینا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا
میری رائے میں سیاستدانوں کو اپنے معاملات خود طے کرنے چاہئیں۔ عدالتوں کے پاس جانے کے بجائے پارلیمان میں مسائل حل کریں۔ آرٹیکل 62 ،63 میں کچھ شقوں پر اعتراض تھا لیکن نواز شریف نہیں مانے۔ آج نواز شریف ان ہی شقوں کو ختم نہ کرنے کا خمیازہ بھگت رہے ہیں۔