اسلام آباد (نیوز ڈیسک) سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے براہ راست تقریر نشر کرنے پر پابندی کو چیلنج کر دیا۔عمران خان نے وکلاء کے ذریعے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی ہے۔ پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے اتوار کو واضح کیا ہے کہ پیمرا نے الیکٹرانک میڈیا پر عمران خان کی تقاریر کی لائیو کوریج پر پابندی عائد کی ہے، تاہم وہ پیمرا کے ضابطہ اخلاق 2015 کے مطابق
موثر تاخیری طریقہ کار کے ساتھ ریکارڈ شدہ تقاریر ٹیلی کاسٹ کر سکتے ہیں۔اس سے قبل پیمرا نے عمران خان کی لائیو تقاریر نشر کرنے پر پابندی کا حکم پیمرا آرڈیننس 2002 کے سیکشن27 کے تحت عائد کیا ہے جس میں پیمرا (ترمیمی) ایکٹ2007 کے تحت ترمیم کی گئی ہے۔ریگولیٹری اتھارٹی کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ
پیمرا کے بیان کے مطابق، یہ بات مشاہدے میں آئی ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اپنی تقاریر/بیانات میں ریاستی اداروں پر مسلسل بے بنیاد الزامات لگا رہے ہیں اور ریاستی اداروں اور افسران کے خلاف اپنے اشتعال انگیز بیانات کے ذریعے نفرت انگیز تقاریر پھیلا رہے ہیں۔قبل ازیں سابق وفاقی وزیر و پی ٹی آئی سندھ کے صدر علی زیدی کی جانب سے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی تقریر براہِ راست دکھائے جانے پر پابندی کے خلاف سندھ ہائیکورٹ میں بھی درخواست دائر کی گئی تھی۔سندھ ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر علی زیدی کا کہنا تھا کہ پیمرا نے عمران خان کی لائیو تقریر دکھانے پر
پابندی لگائی ہے۔پابندی کیخلاف ہائیکورٹ میں درخواست دائر کرنے آیا ہوں۔۔ پیمرا نے غیر قانونی طور پر عمران خان کی تقریر پر پابندی لگائی،عدالتوں کے شکر گزار ہیں انہوں نے آج درخواست پر سنوائی کی۔ انشاللہ جلد عمران خان کی پاور آف اٹارنی اسلام آباد سیآجائے گی۔ علی زیدی نے مزید کہا کہ اس ملک میں کیا کسی کیخلاف عدالتوں میں نہیں جایا جاسکتا۔ عدالت سے رجوع کرنے پر شہریوں کے گلے گھونٹے جائیں گے۔رانا ثنا نے ڈائریکٹ ججز کیخلاف نازیبا الفاظ بولے پیمرا نے پابندی نہیں لگائی۔ اعلی عدلیہ کے ججز کی ویڈیوز کیلئے مریم نواز بلیک میل کرتی آئیں ہیں۔ فضل الرحمان نے اداروں کیخلاف کیا نہیں کہا۔ کیا پیمرا نے ان لوگوں کیخلاف ایکشن لیا سب چوروں کا ٹولہ اس وقت ملک میں حکمرانی کررہا ہے۔ یہ خوفزدہ ہیں کیونکہ یہ خود جلسہ نہیں کرسکتے۔