لاہور( نیوز ڈٰیسک) پنجاب کے وزیراعلیٰ کے انتخاب میں کچھ گھنٹے باقی رہ گئے ہیں۔دونوں جماعتیں ( پاکستان تحریک انصاف اور مسلم لیگ ن ) اپنے امیدواروں کے چناؤ کے لیے بھرپور کوشش کر رہی ہیں۔اسی حوالے سے
مسلم لیگ ن کی رہنما حنا پرویز بٹ کا بھی ردعمل سامنے آیا ہے۔انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ یہ سمجھتے تھے آسانی سے وزیراعلی بن جائیں گے۔ان کو ایسا تگنی کا ناچ نچائیں
گے کہ یاد رکھیں گے۔قبل ازیں بتایا گیا کہ مسلم لیگ ن پرویز الٰہی کو آسانی سے وزیراعلیٰ پنجاب منتخب نہیں ہونے دے گی۔ ن لیگ نے انتخاب کے دن کے لئے نئی حکمت عملی بنا لی ہے۔ مسلم لیگ ن، پیپلزپارٹی و اتحادی
ارکان اسمبلی 22 جولائی تک رائل سوئس ہوٹل نزد ائیرپورٹ میں ہی قیام کریں گے، 22 جولائی کو تمام ارکان اسمبلی حمزہ شہبازشریف کی قیادت میں ہوٹل سے پنجاب اسمبلی اجلاس جائیں گے، پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ
یہ سمجھتے تھے آسانی سے وزیراعلی بن جائیں گے۔۔۔ان کو ایسا تگنی کا ناچ نچائیں گے کہ یاد رکھیں گے۔۔۔
— Hina Parvez Butt (@hinaparvezbutt) July 21, 2022
حمزہ شہباز ہوٹل میں حکومتی اتحاد کی پارلیمانی پارٹی کے مشترکہ اجلاس سے خطاب بھی کرینگے، 22 جولائی کو قائد ایوان کے انتخاب کے موقع پر پنجاب اسمبلی میں ہنگامہ آرائی ہونے کا خدشہ بھی موجود ہے، پتہ چلا ہے کہ لیگی اراکین ٹولیوں کی صورت میں ایوان میں داخل ہوں گے، اورنعرہ بازی کر کے ماحول کو گرم رکھیں
اہم اعلان. pic.twitter.com/HjwbQs3Hp5
— Hina Parvez Butt (@hinaparvezbutt) July 21, 2022
گے، انتخاب کے موقع پر ڈپٹی سپیکر لیگی اراکین کومکمل تحفظ فراہم کرینگے، ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ موجودہ اپوزیشن اتحاد کے اراکین کو پنجاب اسمبلی کے احاطے میں موجود ہونے کے باوجود ایوان یا ہال کے
اندر پہنچنے سے روکنے کی کوشش بھی کی جائے گی،22جولائی کے دن قائد ایوان کے انتخاب کے لئے رن آف الیکشن ہونا ہے جس کے لئے صرف ایوان کے اندر موجود اراکین کی اکثریت درکار ہوتی ہے۔ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن چوہدری پرویز الہی کے بطور قائد ایوان انتخاب میں ہر ممکنہ رکاوٹ پیدا کرنے کی کوشش کرے گی۔