ہاکس بے کراچی کا ایک ساحلی و تفریحی مقام ہے جہاں چھٹی کے روز تو عوام کا اتنا رش ہوتا ہے کہ پاؤں رکھنے کی جگہ نہیں ہوتی لیکن آج کل چونکہ موسم بھی خوشگوار ہے اور چونکہ چھٹیاں بھی ختم ہونے والی ہیں تو
فیملیز مل جل کر سمندر کے پانی میں نہانے جا رہی ہیں۔ ہفتہ اتوار کو تو نوجوان دوست احباب بھی گھومنے جاتے ہیں۔سمندر پر پانی میں نہاتے ہوئے 24 گھنٹوں میں اب تک ڈوبنے والوں کی تعداد 6 ہوگئی۔ 3 کی لاشیں نکال لی گئیں اور 3 کی تلاش جاری ہے۔ ریسکیو حکام نے بتایا کہ گزشتہ روز
ہاکس بے کے ٹرٹل بیچ پر ڈوبنے والے لڑکے اپنے استاد کے ساتھ پکنک منانے آئے تھے، اور نہاتے ہوئے ڈوب گئے تھے ریسکیو کے مطابق مرنے والوں کی شناخت 15 سالہ معمون، 16 سالہ محسن اور 25 سالہ نہال کے نام سے ہوئی ہے جو نارتھ کراچی کے رہائشی ہیں، ان نوجوانوں کی لاشیں نکال کر سول اسپتال منتقل کردی ہیں۔پکنک کی غرض سے ہاکس بے جانے والے لیاقت آباد کی ایک ہی گلی کے رہائشی 4 دوست بھی ڈوب گئے ہیں۔ ٹریفک پولیس اور انتظامیہ عوام کو ساحل پر جانے سے منع کر رہی ہے پابندی بھی لگا رکھی ہے لیکن لوگوں جوق در جوق ساحل پر جا رہے ہیں۔ ماڑی پور روڈ سے ہاکس بے روڈ پر گاڑیوں کی قطاریں لگی ہوئی ہیں، جس کے بعد ٹریفک پولیس نے بسوں کو واپس کرنا شروع کردیا ہے۔ جاں بحق ہونے والوں میں معمون نامی نوجوان اپنے والدین کا اکلوتا بیٹا تھا جو
دوستوں کے ساتھ فجر کی نماز پڑھ کر پکنک منانے کے لیے ہاکس بے گیا تھا۔ گھر والوں کو اطلاع ملی کے بیٹا ڈوب گیا ہے اور پھر ایک گھنٹے بعد جب نوجوان کا جنازہ گھر آیا تو کہرام مچ گیا۔ انتظامیہ کراچی والوں کو بلا ضرورت گھر سے باہر نہ نکلنے اور خصوصاً ساحلی پٹی پر نہ جانے کی درخواست کر رہی ہے کیونکہ اس وقت سمندر میں پانی کا دباؤ زیادہ ہے جس سے کسی بھی وقت کوئی بھی حادثہ ہوسکتا ہے۔