اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کیخلاف توہین عدالت کیس میں تہلکہ خیزحکم جاری کردیا کمرہ عدالت میں عمران خان کی صحافیوں سے گفتگو،سوالات کی بوچھاڑ

عمران خان نے اسلام آباد ہائیکورٹ پیشی کے دوران صحافیوں سےغیررسمی گفتگو کی، اس دوران صحافیوں نے عمران خان سے سخت سوالات کئے۔ عمران خان کی کمرہ عدالت میں گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ

راستے بند کرانے کی سمجھ نہیں آئی کہ اتنا خوف کس بات کا ہے ، ہم نے تو ورکرز کو بھی کال نہیں دی ۔ عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ اتنا خوف کیا ہے میں تو اس پر حیران ہوں ایک صحافی نے عمران خان سے سوال کیا کہ کیا آپ کسی مرحلے پر معذرت کریں گے َ؟ جس پر عمران خان نے جواب دیا کہ

میں نے اپنا بیان عدالت میں جمع کرا دیا ہے۔ الیکشن سے متعلق ایک صحافی کے سوال کہ الیکشن کب دیکھ رہے ہیں جس پر عمران خان نے جواب دیا کہ میں جلد ہی الیکشن ہوتے دیکھ رہا ہوں۔

صحافی کے مسلسل سوال پر کہ آپ معذرت کریں گے، عمران خان نے کہا کہ آپ مشورہ دیں مجھے کیا کرنا چاہئے واضح رہے کہ آج عدالت نے سماعت 8 ستمبر تک ملتوی کردی ہے اور عمران خان کو جواب دینے کا ایک اور موقع دیدیا ہے۔ اس موقع پر جسٹس گل اورنگزیب نے کہا کہ آپ کو

جواب داخل کرانے کا ایک اور موقع دیا گیا ہے، آپ اس پر سوچیں،یہ کارروائی آج ہی ختم ہو سکتی تھی لیکن آپکے جواب سے یہ ختم نہیں ہو گی۔سماعت کے بعد عمران خان سپریم کورٹ سے روانہ ہوئے تو صحافیوں نے عمران خان سے سوالات کی بوچھاڑکردی لیکن عمران خان جواب دئیے بغیر چلے گئے۔

Scroll to Top